Wednesday 22 August 2018

عضو تناسل کے حوالے سے ایک غلط فہمی کا ازالہ کریں۔


عضو تناسل کے حوالے سے ایک غلط فہمی کا ازالہ کریں۔
میرے عزیز ہم وطنوں آج ہم آپکو عضو تناسل کی طرف سے پھیلی ہوئی ایک غلط فہمی کے بارے میں آگاہ کریں گے۔ عرصہ دراز سے اس بارے میں ہم کچھ لکھنا چاہ رہے تھے مگر قلت وقت کے سبب ممکن نہیں تھا۔
ہمارے پاس روزانہ بیشمار نوجواں اور مردوں کے میسجز ، واٹس ایپ، اور ای میل آتے ہیں جس میں زیادہ ترنوجوان اپنے عضو مخصوص کے چھوٹا ہونے، پتلا ہونے کا ذکر بہت فکر مندی کے ساتھ کرتے ہیں۔ تو آئیں ہم آپکو حقیقت بتا کر اس غلط فہمی کا ازالہ کریں۔
عضو تناسل لمبائی، موٹائی یعنی سائز میں الگ الگ لڑکوں یا مردوں میں الگ الگ ہوتا ہے، یعنی یہ ضروری نہیں ہوتا کہ سبھی کا عضو تناسل برابر یا ایک جیسا ہو۔لڑکا جب جون ہو رہا ہوتا ہے تو قدرتی طور پر اپنے جسم کے جنسی اعضاء میں خصوصی دلچسپی لیتا ہے اور اکثر وہ اپنے عضوتناسل کا مقابلہ اپنے ہم عمر ساتھیوں کے عضو تناسل سے کرتا ہے ۔ ایسے کئی نوجوان فکر مند اور پریشان نظر آتے ہیں جب وہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کو عضو خاص دوسروں کے مقابل میں چھوٹا کے اور پتلا ہے یا سائز میں ذرا مختلف ہے ۔ اس ضمن میں لڑکوں کی پریشانی اس قدر بڑھ جاتی ہے کہ محض اس وجہ سے ان کے دل و دماغ پر ایک بوجھ سا ایک خوف سا طاری ہو جاتا ہے کہ ان کا عضو تناسل دوسروں کے مقابلے میں چھوٹا سا یا پتلا سا کیوں ہے ۔ بعض اوقات یہ بھی کہ بڑا یا موٹا کیوں ہے؟ یہ حالت انکو ذہنی طور پر پریشان کر دیتی ہے۔
در حقیقت یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اور نہ ہی اس سے کسی بھی طرح پریشان یا خوف زدہ ہونے کی ضرورت ہے ۔عضو تناسل کی نشونما عام جسمانی نشونما پر منحصر ہے ۔ جس طرح ہمارے جسم کی نشو نما بعض حالتوں میں آہستہ آہستہ ہوتی ہے اور بعض حالتوں میں قدرے تیزی سے اسی طرح عضو تناسل کی نشو نما کی رفتار میں تیزی یا سستی آسکتی ہے ۔
اس کے علاوہ یہ بات بھی بخوبی سمجھ لینی چاہیئے کہ جس طرح تمام لڑکوں کا جسمانی قد اور مختلف جسمانی اعضاء کی ساخت ایک جیسی نہیں ہوتی بالکل اس ہی طرح عضو تناسل کا سائز بھی اور ساخت بھی ایک جیسی نہیں ہو سکتی ۔ ہم اپنے ارد گرد نظر ڈالیں تو ہمیں اندازہ ہو جائے گا کہ کسی لڑکے کا قد لمبا ہے تو کسی کا چھوٹا ۔ کسی کی ناک تیکھی ہوتی ہے کسی کی چپٹی ، کسی کے ہونٹ موٹے ہوتے ہیں تو کسی کے پتلے۔اس ہی طرح کسی کا عضو تناسل لمبا ہوتا ہے کسی کا چھوٹا، کسی موٹا کسی کا پتلا۔تو یاد رہے کہ اس طرح کے اختلاف سے کبھی پریشان نہیں ہونا چاہیئے ۔
حقیقت تو یہ ہے کہ عضو تناسل کی لمبائی یا موٹائی کے بارے میں کوئی مقررہ سائز نہیں ہو سکتا۔اس بھی بھی بڑی حقیقت یہ ہے کہ عضو تناسل کا ہر سائز نارمل ہوتا ہے ۔ اس کے چھوٹے یا بڑے ہونے اور موٹے یا پتلے ہونے کا اثر کبھی بھی جنسی افعال پر نہیں پڑتا۔ اس لئے نوجوانوں کو اسے کسی بھی حال میں مسئلہ نہیں سمجھنا چاہیئے ۔ بلکہ اس کے قدرتی سائز سے مطمئن رہنا چاہیئے ۔ یہ سائز میں چھوٹا ہو یا بڑا اس سے کسی طرح کا کوئی فرق مرد کی جنسی طاقت ، اولاد پیدا ہونے کی اہلیت جنسی ملاپ و مباشرت غرض یہ کہ کسی بھی جنسی فعل پر نہیں پڑتا۔جس طرح آنکھیں چھوٹی ہوں یا بڑی، کالی ہوں، سفید ہوں، بھوری ہوں ان کی بینائی میں کوئی فرق نہیں آتا۔ اس ہی طرح عضو تناسل کے قد و قامت اور ساخت کا کوئی اثر جنسی طاقت پر نہیں پڑتا۔
ہاں صرف دیکھا یہ جائے گا کہ عضو تناسل میں ایستادگی کی طاقت کتنی ہے، کسی بھی قسم کی کوئی کجی، کمزوری، لاغری یا ڈھیلا پن مشت زنی کے بہت اہم نقصانات میں سے ہے۔ اور اس کا علاج از حد ضروری ہے۔
امید ہے کہ ہم اپنی بات سمجھانے میں کسی حد تک کامیاب ہو گئے ہیں۔

دعاؤں کی گزارش ہے ۔اللہ پاک ہمارا اور آپ کا حامی و نگہبان ہو۔ (آمین)

No comments:

Post a Comment