Tuesday 30 October 2018

الحکمت آن لائن خود لذتی وذکاوت حس کورس

 بسم اللہ الرحمن الرحیم
 
جلق یعنی مشت ذنی یا خود لذتی۔
ہاتھ سے سر چشمہ حیات کو خارج کرنے والے شخص کو مجلوق اور اس قبیح فعل کو جلق ، خود لذتی یا استمناد بالید کہا جاتا ہے، اس عادت بد کو اور اس سے ہونے والے نقصانات کو ہر شخص جانتا ہے ۔
یہ بری عادت جب کسی کو بھی پڑ جاتی ہے تو سمجھ لیں کہ ہیروئن کے نشے کی طرح اس کو چھوڑنا پچانوے فیصد محال ہو جاتا ہے ، کیونکہ ہاتھ کی رگڑ سے پٹھے ذکی الحس ہو جاتے ہیں اس ذکی الحسی کی وجہ سے ان کو بار بار تناؤ ہونے لگتا ہے اور مجلوق یعنی مشت ذنی کرنے والے کو بار بار اس فعل قبیح پر اکساتا رہتا ہے۔ یہاں یہ بتانا بھی بہٹ ضروری ہے کہ اکثر لوگ اس کو برائی محسوس کرتے ہیں۔لیکن شیطانی وسوسوں کی وجہ سے یہ خیال کرتے ہیں کہ بس آج تو اس فعل قبیح کو انجام دے لوں کل سے توبہ کر لونگا اور آئندہ یہ عادت بد نہیں دہراؤنگا۔ ان لوگوں کو ہمارا پیغام ہے کہ اگر وہ یہی سوچتے رہے تو کبھی اس فعل دب کو ترک نہیں کر سکیں گے۔ اور اس بری عادت کو چھوڑنے کی نوبت قیامت نہیں آئے گی۔ ہم یہاں یہ ذکر بھی کرنا چاہتے ہیں بہت ہی کم افراد اپنی زبردست قوت ارادی کے بل بوتے پر اس فعل کو ترک کر دیتے ہیں مگر ان کا شمار بہت ہی کم ہے۔

یوں تو اس مرض سے پیدا ہونے والی خرابیاں بہت زیادہ ہیں، جیسا کہ ہاتھ کی رگڑ سے عضو تناسل کے رگ و پٹھے کمزور پڑ جاتے ہیں، ان میں دوران خون کا دور دورہ بند ہو جاتا ہے، نیلی نیلی رگیں واضح طور پر ابھر آتی ہیں، عضو تناسل میں ڈھیلا پن پیدا ہو جاتا ہے اور شادی ہونے تک عضو تناسل انتشار کے قابل ہی نہیں رہتا۔عام جسمانی کمزوری، خون کی کمی، سستی وکاہلی، کسی کام میں دل نہ لگنا، دماغی کمزوری، ہاضمہ کی خرابی ، بھوک نہ لگنا ، جریان منی و مذی غرض مشت زنی سے حد درجہ جسمانی اور دماغی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ کمزوری قلب۔ دماغ، خصتین ، جگر ، حرارت عزیزی ، شادی شدہ حضرات میں سرعت انزال، اعضارئیسہ ہر جسمانی عضو پر بہت برا اثر پڑتا ہے۔
ہمارے ناقص مشاہدے کی بنیاد پر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ مشت ذنی کی سب سے بڑے وجہ اعضا کا ذکی الحس ہو جانا ہے جو کہ مجلوق کو اس فعل بد انجام دینے پر اکساتا رہتا ہے۔

یہاں یہ بات بتانا بھی ضروری ہے کہ جلق کے علاوہ شادی شدہ افراد میں کثرت ملاپ کی وجہ سے بھی پٹھوں کی حس تیز ہو جاتی ہے اور یاد رہے کہ یہ مرض بڑھ بڑھ کر یہاں تک ترقی کرتا ہے کہ مریض کو ذرا سا فحش خیال آنے سے تحریک پیدا ہوتی ہے اور عضو خاص میں تھوڑا سا انتشار پیدا ہوتا ہے ، عورت سے بات کرنے کے دوران، بلکہ کپڑے کی رگڑ سے ہی عضو کو انتشار پیدا ہو کر پہلے مذی اور اس کے بعد چند لمحوں میں ہی منی کا اخراج ہو جاتا ہے ۔ اکثر یہ مریض نہ چاہنے کے باوجود ناپاک رہتا ہے۔ یہ مرض شادی شدہ اور غیر شادی شدہ صعف باہ کے مریضوں کو کسی میں کم کسی میں زیادہ ضرور پایا جاتا ہے۔
ہمارے ناقص تجربے کے مطابق اس مرض کا علاج مقویات کے ساتھ اس قسم کی ادویات استعمال کرانا ہے جس سے اعضاء کی ذکاوت حس کو قابو کیا جاسکے۔ جب اعضاء کی حساسیت نارمل حالت میں آئے گی تو اس کو جلق جیسے موذی مرض اور کثرت ملاپ سے کسی حد تک نجات ملے گی اور ہمیں امید ہے اللہ پاک کی ذات سے کہ مریض روبہ صحت ہو تا چلا جائے گا۔

الحکمت آن لائن نے خصوصی توجہ اورجلق و ذکاوت سے ہونے والے نقصانات کے لئے پر اثر نسخہ مرتب کیا ہے، کو کہ شادی شدہ اور غیر شادی شدہ افراد کے لئے پیغام مسرت ہے، اس کے متواتر استعما ل سے مریض کو اللہ کے حکم سے انتہائی فائدہ ہوگا اور اس کی ظاہری و اندورنی صحت بہتر ہوتی چلی جائے گی۔


جلق یعنی مشت زنی اور اس سے ہونے والے نقصانات کی ابتدائی معلومات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

Monday 15 October 2018

الحکمت جریان کورس

الحکمت جریان کورس



جریان کیا ہے؟
آج کے اس جدید دور میں جس میں انٹرنیٹ ، موبائل فونز ، فلمیں اور ٹی وی پر بے حیائی دیکھنے کے موقع بہت عام ہیں اورجہاں اس نے مختلف معاشرتی برائیوں کو جنم دیا ہے وہاں لوگوں خاص کر نئی نسل کو کئی ذہنی اور جسمانی امراض میں بھی مبتلا کر دیا ہے۔ جس میں ایک بنیادی بیماری جس کو جریان کے نام سے جانا جاتا ہے اس مین ہر دوسرا نوجوان اور کچھ شادی شدہ افراد بھی مبتلا نظر آتے ہیں۔
 
جریان اور اس کی وجوہات کو سمجھیں۔
جریان میں عمومی طور پر پیشاب و اجابت کے وقت مادہ تولید یا مذی کا اخراج قطروں کی صورت میں ہوتا ہے یا غیر طبعی طور پر بلا خواہش و ارادہ کے اخراج قطرں کی صورت میں ہوتا ہے۔
اس کی سب سے بڑی وجہ عضوی بد اعتدالیوں اور وہ تمام خیالات فاسدہ اور افعال جن سے نسلی اعضاء میں تحریک ہوتی ہے اس مرض یعنی جریان کا باعث ہیں۔جریان کی ایک بڑی وجہ پیشاب کی نالی کا پرانا یا نیا زخم یعنی سوزاک یا غدہ قدامیہ کی خراش بھی ہوتاہے۔
اکثر نظام ہضم کی خرابی اور خاص کر قبض سے بھی یہ شکایت لاحق ہو جاتی ہے، کیونکہ کیسۂ منی اور غدہ قدامیہ یہ دونوں مثانہ کے اور آخری بڑے آنت کے درمیان بہت نزدیک واقع ہیں تو قبض کی حالت میں فضلہ سے بھری اس آنت کے دباؤ سے مادہ تولید اور کبھی مذی کا خارج ہو جاتی ہے۔اور اس طرح مرض جریان میں قبض ہونے کی وجہ سے مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔
بعض مریضوں میں خاص کر نوجوانوں میں غلط کاریوں یعنی مشت ذنی اور غلط کاریوں کی اور خیالات فاسدہ کی وجہ سے ذکاوت حس اتین بڑھ جاتی ہے کہ ذرا سے خیال سے یا کپڑے کی رگڑ سے ہی رطوبت خارج ہو جاتی ہے۔ احتلام کثرت سے ہونے لگ جاتے ہیں، یاد رہے کہ ایک ماہ کے دوران دو دفعہ سے زیادہ احتلام یا کثرت سے احتلام بھی جریان کی ہی ایک قسم ہے۔

جریان کی و جہ سے پیدا شدہ ذہنی و جسمانی علامات ۔
کمزوری انتہا کو پہنچ جاتی ہے ، مریض مایوسی کی اتھاہ گہرائیوں کا شکار ہو جاتا ہے۔، کمر میں اکثر درد رہتا ہے، تمام اعضاء رئیسہ کمزور پڑ جاتے ہیں ، بدن میں درد رہتا ہے۔ سستی و کاہلی رہتی ہے، کام کرنے کو دل نہیں چاہتا، چکر بھی آتے ہیں، اکثر باتیں بھی یاد نہیں رہ پاتیں، خیالات پریشان کرتے ہیں، نزامت محسوس ہوتی ہے، احساس کمتری میں مبتلا ہوتا ہے، سارے جوش اور ولولے ماند پڑ جاتے ہیں۔

یہاں موجود تمام اطباء بھی اس بات کو جانتے اور مانتے ہیں کہ جریان جیسا موذی مرض اگر پرانا ہو جائے تو بہت مشکل سے ہی جان چھوڑتا ہے، اور مریض کے بے انتہا ذہنی اور جسمانی نقصان کا باعث بنتا ہے۔

الحکمت جریان کورس۔
الحکمت دواخانہ نے بہت عرق ریزی کے بعد جریان جیسے موذی مرض سے چھٹکارے کے لئے ایک کورس مرتب کیا ہے، جس کے کچھ عرصہ کے استعمال سے قدیم یا نیا جریان کامریض اللہ کے حکم سے مرض سے چھٹکارا پا جاتا ہے۔
اس کورس میں بالکل خالص اجزاء کے ساتھ دوائیں تیار کری گئی ہیں۔ اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ جریان کی مخصوص مغلظ ادویات جریان کی کسی حد تک قابو کر لیتی ہیں مگر مغلظ ہونے کی وجہ سے مریض کو قبض جیسا مسئلہ لاحق ہو جاتا ہے اور دوران قبض جریان کا مرض دوبارہ عود کر پوری طاقت کے ساتھ وارد ہوتا ہے۔ مگر الحکمت آن لائن دواخانہ نے اس کورس میں قبض سے لے کر ہر اس چیز کا خیال رکھا گیا ہے جو کہ جریان منی یا مذی کا باعث بن سکتی ہے۔


جریان کے حوالے سے ابتدائی معلوما ت جاننے کے لئے یہاں کلک کریں

Friday 5 October 2018

کان کی مختلف بیماریوں کا علاج بذریعہ شہد و دیگر اجزاء

کان کی مختلف بیماریوں کا علاج بذریعہ شہد و دیگر اجزاء

کان کی مختلف بیماریوں کی شکایت عموماٌ گرمیوں یا سردیوں میں زیادہ ہوتی ہے ۔ اس کے لئے چند آسان علاج پیش کئے جا رہے ہیں۔

نمبر ۱۔ کان کا دردکا علاج بذریعہ شہد و دیگر اجزاء۔
کان کے کسی بھی قسم کے درد کے لئے شہد ایک تولہ ، ادرک کا رس چار ماشہ ، ہمک ایک رتی ، تل کا تیل دو ماشہ۔پہلے نمک اور ادرک کے رس کو ایک ساتھ حل کردیں پھر سب اجزاء اچھی طرح ملا لیں پھر تھوڑا نیم گرم کر کے سات سے آٹھ بوندیں کان میں ٹپکا لیں ۔ کان میں کیسا ہی درد کیوں نہ ہو انشاء اللہ کان کے درد سے شفاء ملے گی۔

نمبر ۲۔ کان میں زخم کا علاج بذریعہ شہد و دیگر اجزاء۔
نسخہ نمبر۱۔
شہد دو تولہ بادیان ایک تولہ۔ اس کے بعد روئی کی پھریری میں دونوں کا آمیزہ لگائیں ۔ اس پر انزروت ایک ماشہ چھڑک کر کان میں رکھ لیں ۔ الحمدوللہ یہ باکمال نسخہ ہے کان کے اندرونی زخم اللہ پاک کریم کے حکم سے بہت جلد ٹھیک ہو جائیں گے۔

نسخہ نمبر ۲۔
نمک لاہوری ایک ماشہ ، انزروت تین ماشہ۔ ان دونوں اجزاء کو باریک پیس کر ایک تولہ شہد خالص میں ملا دیں اور بوقت ضرورت نیم گرم کر کے کان میں ڈال لیں ۔

نسخہ نمبر ۳۔
شہد خالص ، گلیسرین ، روغن بادام ، ہر اجزاء ایک ایک تولہ ، عرق شفاء ایک ماشہ ملا کر ایک ساتھ ذات کرلیں ۔ بوقت ضرورت نیم گرم کر کے کان میں ٹپکا لیں۔
نوٹ۔
فرحہ گوش اس سے صاف ہوتا ہے اور رفتہ رفتہ پیپ نکلنا بند ہوجاتی ہے اور کچھ عرصہ کے استعمال سے فرحہ اچھا ہو جاتا ہے۔

نمبر ۳۔ کان بہنے کا علاج بذریعہ شہد و دیگر اجزاء سے۔
شہد ایک تولہ نیم گرم ، نیم کے پتے دو تولہ ۔ جوش دے کر بھپارہ کریں کان بہنے کی شکایت نہ رہے گی انشاء اللہ۔

نمبر ۴۔ کان بجنے کا علاج شہد و دیگر اجزاء سے۔
نسخہ نمبر ا۔
قلمی شورہ نصف ماشہ باریک پیس کر شہد شہد چھ ماشہ کے ساتھ ملادیں اور تھوڑے سے گرم پانی میں حل کر کے کام میں ٹپکائیں ۔ انشاء اللہ عزوجل کان بجنے کی بیماری ختم ہو جائے گی۔

نسخہ نمبر ۲۔
لیموں کا رس اور سہاگہ ہر ایک چھ چھ گرام۔ سہاگہ کا سفوف ایک چٹکی شہد ملا کر سفوف کان میں ڈالیں دیں۔ روزانہ دو سے تین قطرے کان میں ڈال دیں انشاء اللہ کا بجنا بند ہو جائیں گے۔

نسخہ نمبر ۳۔
کان بجنے کے مرض میں بھنگ کے خشک پتے ایک تولہ لے کر ڈیڑھ چھنٹانک میٹھے تیل میں ہلکی آگ پر پکائیں ۔ جب جل جائیں تو صاف کر لیں اور اس میں تین تولہ شہد ملا کر محفوظ کر لیں ۔ پرانے کان درد اور کان بجنے کے مرض میں اللہ کریم کے حکم سے اکسیر اعظم کی حیثیت رکھتا ہے۔

کان کے درد کا علاج بذریعہ شہد اور دیگر اجزاء سے۔
کان کے درد کے لئے خالص شہد ، نیم کے پتوں کا پانی اور بکری کا دودھ ہم وزن لے کر ملا لیں اور کان درد کی حالت میں کام میں ڈال دیں ۔ انشاء اللہ صرف چند روزہ استعمال سے کان کا شدید ترین درد میں رفع ہو جائے گا۔