Saturday 31 March 2018

احتلام Nocturnal Emission

احتلام   (Nocturnal Emission)

تعریف مرض
جب بچہ سن بلوغت کو پہنچتا ہے یعنی تیرہ یا چودہ سال کا ہو جاتا ہے تو اس میں قدرتی طور پر جنسی تبدیلیاں رونما ہونا شروع ہو جاتی ہیں اور ساتھ ہی جنسی جذبات بھی پیدا ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور اکثر رات سوتے وقت حالت نیند میں منی خارج ہو جاتی ہے جس کو طبی اصلاح میں احتلام کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔
اسکی دو قسمیں ہوا کرتی ہیں نمبر ۱۔احتلام طبعی (غیر مرضی ) جو کہ کثرت منی سے مہینے میں دو بار نوجوانوں کو عام طورپر یا طبعی طور پر ہوجاتا ہے یاد رہے یہ ہرگز مرض کے زمرے میں نہیں آتا۔
قسم نمبر ۲۔ احتلام غیر طبعی (مرضی) اعضائے تناسل کی ذکاوت حس اور کمزوری سے ہوتا ہے ۔ یاد رہے یہ جریان منی کی ایک قسم ہے اور ایک مہینہ کے دوران متعدد مرتبہ ہو سکتا ہے۔ یا د رہے یہ ایک مرض ہے۔

وجوہات

عرصہ دراز تک کنوارہ رہنا، کثرت جلق و مباشرت، قبض کا رہنا، زیادہ کھانایعنی شکم سیری، زیادہ تر گندے اور شہوانی خیالات میں گھرے رہنا وغیرہ وغیرہ۔

علامات
 نیند میں کسی شہوانی خواب کے ساتھ یا کبھی بغیر خواب کے بھی انزال ہو جاتا ہے۔ اکثر ابتداء میں شہوانی خواب کے ساتھ انتشار میں جنسی تعلق میں ہفتہ عشرہ یعنی دس دن میں احتلام ہو جاتا ہے ، لیکن جب مرض شدید ہو تا ہے تو بے خبری میں اور بغیر کسی شہوانی خواب یا انتشار کے بھی ہفتہ میں دو یا تین دفعہ یا ہر روز یا گاہے گاہے ایک ہی رات میں دو سے تین مرتبہ بھی احتلام ہو جاتا ہے اس کے ہمراہ کمزوری اور نسیان اور جریان وغیرہ ، طبعیت میں ہیجان ، پریشانی ، خوف یا فاسد اور اکثر جنسی خیالات سے بھی ایسی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔ اسی کے ساتھ پیشاب جل کر آتا ہے خصیوں میں درد رہنے لگتا ہے ، سستی ، کمزوری، چڑ چڑا پن ، آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے، بھوک کا نہ لگنا اس مرض کی مخصوص علامات ہیں۔
نوٹ

احتلام کو ہر وقت اور ہر حالت میں مرض قرار نہیں دیا جا سکتا۔جو لوگ نوجوان ہیں اور انکی شادی نہ ہوئی ہو اور نہ کوئی ایسے وسائل اختیار کریں جن سے منی کا اخراج ہو جایا کرے جیسے کے مشت زنی وغیرہ، یعنی وہ نوجوان پرہیزگار ہوں اس لئے اگر ایسے لوگوں کو مہینے میں ایک بار یا زیادہ سے زیادہ دو مرتبہ بھی احتلام ہو جائے تو اسے مرض قرار نہیں دیا جا سکتابشرطیہ اس سے کوئی کمزوری پیدا نہ ہوبلکہ ایسے پرہیز گار نوجوانوں کے لئے مہینہ یا پندرہ دن میں احتلام ہونا ضروریات زندگی سے موسوم کیا جائے گاکیونکہ اس سے ان کو راحت حاصل ہوتی ہے اور طبعیت سے گرانی یعنی بھاری پن دور ہو تا ہے۔ مگر جب پندرہ روزہ احتلام سے نوبت بڑھ جائے او ر جلدی جلدی احتلام ہونا شروع ہو جائے تو اور خاص کر اس کے بعد کمزوری محسوس ہو تو اسے احتلا م کا مرض سمجھنا چاہیئے اور یہ مرض کی وہ منزل ہے جس کے لئے فوری توجہ کی ضرورت ہے۔ اگر اس وقت غفلت سے کام لیا گیا تو جریا ن کا عارضہ مکمل طور پر لا حق ہوجانے کے قوی امکانات ہیں۔ اگر چہ احتلام کا پندرہ روزہ یا ماہوار ہونا پرہیز گار نوجوانوں کے لئے ضروری قرار دیا گیا ہے لیکن اس بات کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے کہ احتلام کی عادت کا مستقل قائم ہو جانا سخت مضر صحت ہے اور اگر یہ عادت پرانی ہو جائے تو مرض کافی مشکلات سے دور ہوتا ہے۔
مزید نوٹ فرمالیں کہ عمر کے اعتبار سے احتلام کی وجوہات جریان کی وجوہات کی طرح مختلف ہو سکتی ہیں لہٰذا ان کا علاج بھی مختلف ہو تاہے۔


اللہ نہ کرے اگر آپ مذکورہ بالا شکایات کا شکار ہیں تو برائے کرم اپنی تمام تر صورتحال سے ہمیں آگا ہ کریں۔یاد رہے ہمیں اپنی صورتحال سے تفصیلی انداز میں آگاہ کریں۔ جیسا کہ عمر کتنی ہے؟ شادی شدہ ہیں یا غیر شادی شدہ؟ مرض کتنے عرصہ سے لاحق ہے؟ کسی قسم کی سگریٹ نوشی یا تمباکو کے عادی ہیںیا نہیں؟ کام کس نوعیت کا کرتے ہیں ؟ غذا میں کیا لیتے ہیں؟ سونے کا وقت اور نیند کا دورانیہ اور جاگنےکا وقت۔ وغیرہ وغیرہ۔

یہاں کلک کر کے ہم سے بذریعہ کانٹیکٹ فارم پر کر کے رابطہ فرمائیں۔
 اگر کانٹیکٹ فارم پر کر کے بھیجنے میں کوئی مشکل در پیش ہو تو آپ ہمیں نیچے دئیے گئے ای میل ایڈریس پر ای میل بھیج کر رابطہ فرمائیں۔
al.heekmat@gmail.com 
آپ ہم سے واٹس ایپ پر بھی ربطہ کر سکتے ہیں 03453591419

No comments:

Post a Comment