Monday 16 July 2018

Treatment of breast problems by honey پستان کے مسائل کا حل بذریعہ شہد

خواتین کے پستان کے مسائل کا حل بذریعہ شہد
ہمارے معاشرے میں گھریلو خواتین کا مسئلہ بہت نازک ہوتا ہے۔ وہ نہ تو مشرقی حجاب کی پیش نظر اپنا مسئلہ کسی سے پیان کرتی ہیں اور نہ خود کچھ کر سکتی ہیں ،اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ بیماری ان کو اندر ہی اندر گھن کی طرح کھا جاتی ہے یا پھر وہ مسلسل ذہنی دباؤ اور ٹینشن کا شکار رہتی ہیں اور اکثر احساس کمتری میں بھی مبتلا ہو جاتی ہیں جس کی بدولت ان کے چہرے کا رنگ و رپ اور چمک ماند پڑ جاتی ہے یا مکمل ختم ہو جاتی ہے۔اس روایتی شرم و حیا کی وجہ سے بعض اوقات ان کی ازدواجی زندگی بھی بہت متاثرہوتی ہے۔بہرحال ذیل میں ہم چند معروف بیماریوں کا ذکر کر ہے ہیں ۔ پستانوں میں دودھ کی کمی اور چھوٹے پستان جن میں شہد کا استعمال بہت سود مند ہوتا ہے۔

نمبر ۱۔ پستانوں میں دودھ کی کمی کا علاج بذریعہ شہد۔
اگر زچہ کا دودھ نہ اتر رہا ہو یا دودھ کی کمی ہو جس کی وجہ سے بچہ کا پیٹ نہ بھرتا ہوتو شہد دو تولہ دودھ میں ملا کر زچہ کو پلانے سے دودھ کی مقدا ر بڑھ جاتی ہے، نیز پستانوں پر یہ لیپ باندھنے سے بھی دودھ میں زیاتی ہوجاتی ہے۔ لیپ کا نسخہ درج ذیل ہے۔
برگ ارنڈ کوٹ کر شہد میں ملا کر پستانوں پر چند دن باقاعدگی سے باندھیں ۔ انشاء اللہ چند روز میں دودھ کی مقدار بڑھ جائے گی۔کمی دودھ کی بہت سے مریضاؤں پر یہ لیپ استعمال کیا بہت فائدہ ہوا ۔ اس سے ایک حد تک پستان بھی بڑھ جاتے ہیں۔

نمبر ۲۔ چھوٹے پستانوں کا علاج بذریعہ شہد۔
چھوٹے پستانوں کے لئے روغن ارنڈ کو شہد میں ملا کر نیم گرم کر لیں اس کے بعد ہلکے ہاتھ سے مالش کریں اور اس کے بعد پستان کے اوپر برگ ارنڈ باندھ دیں ۔ کچھ دن تک اس عمل کو جاری رکھیں اس لیپ سے پستانوں کا سائز حسب منشاء بڑھایا جا سکتا ہے۔

نمبر ۳۔ دودھ کی زیادتی کا علاج۔
ہم یہاں دودھ کی زیادتی کے متعلق جو کچھ بیان کرنے جا رہے ہیں اس نسخے میں شہد بالکل بھی شامل نہیں مگر اپنی جگہ یہ نسخہ ہی بہت اہم اور مفید ثابت ہوگا۔
نسخہ نمبر۱۔ زیرہ سیاہ اور سرکہ ہم وزن لے کر سیاہ زیرے کو باریک پیس لیں ۔ پھر اس میں زیرہ ملائیں اور پستانوں پر لگائیں تو دودھ کی زیادتی نہیں ہوگی۔
نسخہ نمبر ۲۔ اجوائن حسب ضرورت لے کر اسے پیس لیں اور پانی میں ڈال کر پستانوں پر لگائیں انشاء اللہ دودھ کی زیادتی کے مسئلہ سے نجات حاصل ہوگی۔

No comments:

Post a Comment